انسانیت کی نئی مثال ، پاکستانی ائیر فورس نے بھارتی ائیر فورس کے پائلٹ کو تشدد سے بچا لیا - Urdu Point Must

Urdu information, Urdu news, Urdu novel, Islamic stories, or bahut koch

Breaking

Wednesday, 7 September 2016

انسانیت کی نئی مثال ، پاکستانی ائیر فورس نے بھارتی ائیر فورس کے پائلٹ کو تشدد سے بچا لیا

انسانیت کی نئی مثال ، پاکستانی ائیر فورس نے بھارتی ائیر فورس کے پائلٹ کو تشدد سے بچا لیا


جہاں دنیا بھر میں انسانیت ختم ہونے پر لوگ سوگوار اور افسردہ نظر آتے ہیں وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ذات پات اور مذہب کو پس پشت ڈال کر محض انسانیت کے لیے اپنی خدمت کرنا جانتے ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال پاکستان ائیر فورس کے ایک افسر نے قائم کی جب انہوں نے بھارتی ائیر فورس کے پائلٹ کو فوجی تشدد سے بچا لیا۔ یہ کہانی پاکستا ن ائیر فورس کے ائیر کموڈور ریٹائرڈ قیصر طفیل کی ہے جو کہ کارگل کی جنگ کے دوران پاکستان ائیر فورس کے ڈائریکٹر آف آپریشن تھے۔
کارگل وار کے دورا ن بھارتی ائیر فورس کے فلائٹ لیفٹننٹ، جو اس وقت گروپ کیپٹن بھی تھے ، کے نا چیکیتا نے بھارتی ٹی وی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جب میں پاکستان میں قید ہوا تو وہاں موجود عملے نے مجھے تشدد کا نشانہ بنانے اور کسی حد تک جان سے مارنے کی بھی کوشش کی لیکن اسی وقت ایک شخص اندر داخل ہوا جس نے مجھے ان لوگوں کے چنگل سے بچایا۔

پاکستان کے جوانوں ، جنہوں نے ناچیکیتا کو پکڑا تھا ، ان کا اس کے ساتھ اچھا برتاﺅ رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا ۔
اور ناچیکیتا کی قسمت بھی کیپٹین سورو کی قسمت کی ہی طرح جا رہی تھی جنہیں گولی مارنے سے قبل بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ لیکن پاکستانی افسر قیصر طفیل نے اپنے ساتھیوں کو بھارتی افسر پر تشدد کرنے سے منع کیا۔ کارگل جنگ کے بہت سالوں کے بعد ناچیکیتا نے بھارتی ٹی وی کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ طفیل انہیں ایک کمرے میں لے گئے اور وہاں اپنے پسندیدگی اور نا پسندیدگی سے متعلق باتیں کیں۔
ناچیکیتا نے مزید بتایا کہ طفیل نے اپنے والد کے دل کے عارضے اور بہن کی شادی سے متعلق بھی باتیں شئیر کیں۔ جبکہ کھانے میں میرے لیے قیصر طفیل نے شاکاہاری کھانے کا انتظام بھی کیا۔ 2009میں انڈین ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق طفیل کا کہنا تھا کہ یہ محض دو افسران کے مابین ہوئی ایک گفتگو تھی۔ میرے ذمے کریو کے کمرے کا تقدس اور اس کا نظم و ضبط برقرار رکھنا تھا۔ ناچیکیتا نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے طفیل سے کام کے دوران پیش آنے والے واقعات اور دیگر مسائل پر بات کی ، اور اگرچہ طفیل ان سے رینک میں بڑے تھے لیکن پھر بھی طفیل اور ان میں کافی حد تک چیزیں مشترکہ تھیں۔ طفیل کا کہنا تھا کہ یہ جان مجھے حیرت انگیز حد تک خوشی بھی ہوئی کہ ہم دونوں کے مابیہن کافی کچھ مشترکہ تھا۔ آٹھ دن کی اسیری اور بھارتی حکومت کی کوششوں کے بعد ناچیکیتا کی وطن واپسی ممکن ہو سکی۔



No comments:

Post a Comment

Contact Form

Name

Email *

Message *

Pages