عدالتی فیصلے سے متعلق علم ہے اور نہ ہی میں نے اپنی بیوی کو زبرستی یرغمال بنایا، خاوند کا عدالت میں موقف
لاہور ہائیکورٹ نے خلع کے باوجود سابق بیوی کو زبردستی اپنے ساتھ رکھنے والے خاوند کو گرفتار کرا دیا جبکہ خاتون کو اسکی والدہ کے ساتھ جانے کی اجازت دیدی ۔ منگل کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار خاتون پروین بی بی نے بتایا کہ اس کے سابق داماد نے خلع کے باوجود اسکی بیٹی نورین اختر کو زبردستی یرغمال بنا رکھا ہے۔
خاوند کے ناروا رویے اور تشدد سے تنگ آکر اس کی بیٹی نے عدالت سے خلع لیا۔جبکہ خاتون کے سابق خاوند بابر علی نے عدالت کو بتایا کہ اسے عدالتی فیصلے سے متعلق علم ہے اور نہ ہی میں نے اپنی بیوی کو زبرستی یرغمال بنایا ہوا ہے‘دوران سماعت خاتون نورین اختر نے عدالت کو بتایا کہ اس نے عدالت سے خلع حاصل کیا اب وہ اپنی والدہ کے ہمراہ جانا چاہتی ہے۔جس پر عدالت نے غلط بیانی کرنے پر خاتون کے سابق خاوند کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرا دیا جبکہ خلع لینے والی خاتون نورین اختر کو اس کی والدہ کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی۔

No comments:
Post a Comment